Ishak


 وہ دکھا تھا آج خواب میں مجھے

چہرہ اس کا گلا ب جیسا تھا


پڑی جو نظر تو جھپکی نہ پلک

وہ دکھنے میں مہتاب جیسا تھا


سادگی تو ان کی پوچھو نہ وفا

وہ برعکس چودھویں کے چاند جیسا تھا

Post a Comment

0 Comments